یادِ سرور میں اختر فشانی کرو

یادِ سرور میں اختر فشانی کرو
اپنے گھر کی فضا آسمانی کرو

خلقِ سرکارؐ کی ترجمانی کرو
ساری دنیا پہ پھر حکمرانی کرو

چاہتے ہو اگر خوش رہیں مصطفیؐ
اپنے دشمن پہ بھی مہربانی کرو

دوستو! سوئے طیبہ بڑھاؤ قدم
جانبِ خلد نقلِ مکانی کرو

ہے تقاضہ ادب کا درِ پاک پر
عرضِ حال آنسوؤں کی زبانی کرو

اپنے بچوں کو قرآں کی تعلیم دو
گھر کے گلزار کی باغبانی کرو

آ رہی ہے دیارِ نبیؐ سے صدا
معتبر عرصۂ زندگانی کرو

عام ہو جائے اخلاقِ خیرالبشرؐ
بوئے گل کی طرح ترجمانی کرو

سیرتِ سرورؐ دیں نظر میں رہے
اپنے کردار کی پاسبانی کرو

اس درِ پاک کے بن کے جاروب کش
طول تم عرصۂ شادمانی کرو

تم کو اعجازؔ عزت اگر چاہیے
نعت گوئی کرو، نعت خوانی کرو