مٹا کر فرقِ رنگ و نسل، دے کر درس اُلفت کا
مٹا کر فرقِ رنگ و نسل، دے کر درس اُلفت کا
ادا حق کر دیا ہے رحمتِ عالم نے رحمت کا
مٹا کر فرقِ رنگ و نسل، دے کر درس اُلفت کا
ادا حق کر دیا ہے رحمتِ عالم نے رحمت کا
سیرت کا پیغام تو لوگو روز سنایا جاتا ہے
لیکن کیا انسانوں کو سینے سے لگایا جاتا ہے
جہاں میں لائقِ توقیر ہے اگر کوئی
درِ حضورؐ سے بہتر نہیں ہے در کوئی
زباں پہ صرف ہیں دعوے مثال کوئی نہیں
دیارِ عشقِ نبیؐ میں بلالؓ کوئی نہیں
سیرت کے معجزے وہ دِکھائے رسولؐ نے
آتش کدے میں پھول کھلائے رسولؐ نے
کس میں ہے یہ جرأت اُس کی عظمت سے انکار کرے
سب سے بڑی سچائی کا جو طائف میں اظہار کرے
اس کی مدحت میں مصروف ہیں آج ہم
کہکشاں ساز ہیں جس کے نقشِ قدم
ہر مسلمان کا یہی کردار ہونا چاہیے
سیرتِ خیر البشرؐ معیار ہونا چاہیے
زباں پر ہر گھڑی صلِّ علیٰ ہے
مرا ممدوح محبوبِ خدا ہے
ارتقائے بشر کا نشاں آپؐ ہیں
نقشِ پا جن کے ہیں کہکشاں! آپؐ ہیں