میرے ہونٹوں پہ ہے بعدِ حمدِ خدا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

میرے ہونٹوں پہ ہے بعدِ حمدِ خدا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ
یاد کچھ بھی نہیں مجھ کو اِس کے سوا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

کون مخلوق میں ، آپؐ سے ہے بڑا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ
آپؐ شاہِ اُممؐ آپ خیرالوریٰؐ، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

آپ ایمان ہیں، آپ قرآن ہیں، آپ ہی تو بڑے سب سے انسان ہیں
دین و دنیا کا ہے اور مقصد ہی کیا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

رضہ پاک میری نگاہوں میں ہے روشنی ہر طرف میری راہوں میں ہوں
بس یہی ہے سفر میں وظیفہ مرا مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

ظلمتوں کے حوالے بکھرنے لگے آسماں سے اجالے اترنے لگے
گھر کے دیوار و در پر جو میں نے لکھا مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

کون ہے ،کس کا صدقہ ہے کون و مکاں ،کس کے نقشِ قدم زینتِ آسماں
کس کو کہتے ہیں محبوبِ ربُ العلا ،مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

کب سے ہم ظلمتوں میں گرفتار ہیں، روشنی کے خدا سے طلبگار ہیں
آؤ مل کر لگائیں یہ ہم سب صدا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

کون منزل ہے اور راستا کون ہے، رہنماؤں کا بھی رہنما کون ہے
مجھ سے بے ساختہ مرے دل نے کہا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

وہ گناہگار ہو یا کوئی پارسا، آشنا ہو کوئی یا ہو نا آشنا
حشر میں سب کے لب پر یہ ہوگی صدا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

کیسی پر نور محفل تھی کیا لوگ تھے، عالمِ وجد میں مبتلا لوگ تھے
لوگ سنتے رہے اور میں کہتا رہا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ

نعت لکھتا رہے نعت پڑھتا رہے، روز و شب جذبۂ شوق بڑھتا رہے
ایک شاعر ہے اعجازؔ بھی آپ کا، مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفیؐ مصطفی