یہی ہے شافعِؐ محشر تمنا

یہی ہے شافعِؐ محشر تمنا
میں تشنہ لب مری کوثر تمنا

ہوئی بیدار کیا طیبہ کی خواہش
سراپا رہ گیا بن کر تمنا

مدینے میں سکوں پایا ہے دل نے
لیے پھرتی رہی در در تمنا

کوئی حسرت بجز طیبہ نہیں ہے
فدا ہے اس تمنا پر تمنا

مدینے میں پذیرائی نہ ہوگی
ہوئی آپے سے گر باہر تمنا

دیارِ مصطفیؐ میں ہو ٹھکانہ
کرے گا اور کیا بے گھر تمنا

قبولِ مصطفیؐ ہو کر رہی ہے
بیاں کی میں نے جب رو کر تمنا

درِ سرکارؐ پر جی بھر کے رو لے
یہی تھی تیری چشمِ تر تمنا

عمل ہو اسوۂ خیر البشرؐ پر
نہیں اس سے کوئی بہتر تمنا

تصور میں چلا جاتا ہوں طیبہ
دکھاتی ہے عجب منظر تمنا

بلاوا آ گیا شہرِ نبیؐ سے
ہوئی ہے آج بار آور تمنا

چراغِ حبِّ احمدؐ جل رہا ہے
مرے دل میں ہے جلوہ گر تمنا

ازل سے تا ابد رہتی ہے قائم
بنا لیتی ہے دل میں گھر تمنا

ہے یہ اعجازؔ اعجازِ مدینہ
کہاں ہوتی ہے پوری ہر تمنا