محشر میں کرم کے وہی حق دار رہیں گے

محشر میں کرم کے وہی حق دار رہیں گے
محبوبؐ خدا جن کے طرف دار رہیں گے

جو اسوۂ محبوبؐ خدا سے ہیں گریزاں
تاحشر اندھیروں میں گرفتار رہیں گے

اللہ بھرم رکھے گا سرکارؐ کے صدقے
محروم شفاعت نہ گنہگار رہیں گے

رکھتے ہیں جو اللہ کے محبوبؐ سے نسبت
ہر عہد میں وہ صاحبِ کردار رہیں گے

تجھ پر شہہِ والا کے غلاموں کی نظر ہے
ہم ساتھ ترے وقت کی رفتار رہیں گے

میں ذکرِ شہنشاہِؐ اُمم کرتا رہوں گا
روشن میرے گھر کے در و دیوار رہیں گے

وہ جن کا تعلق نہیں دربارِ نبیؐ سے
ناکام سرِ کوچۂ و بازار رہیں گے

جو نورِ مجسّم کے لگائے ہوئے لو ہیں
وہ لوگ اجالوں کے سزاوار رہیں گے

سو جائیں گے جب اوڑھ کے ہم خاکِ مدینہ
ہم خواب کے عالم میں بھی بیدار رہیں گے

رکھتے ہیں جو دل میں غمِ سرکارؐ دو عالم
ہر حال میں اچھے وہی بیمار رہیں گے

ہے ان کے سوا اور کوئی رحمتِ عالمؐ
سرکارؐ تھے، سرکارؐ ہیں، سرکارؐ رہیں گے

اے شہرِ مدینہ تو اجالوں کا امیں ہے
روشن تری گلیاں ، ترے بازار رہیں گے

ہوں گے نہ کسی طور اسیرِ غمِ دنیا
آزاد غلام شہہِ ابرارؐ رہیں گے

اعجازؔ کوئی اور نہ ہو پائے گا داخل
جنت میں غلامِ شہہِ ابرارؐ رہیں گے