صدیوں سے دہر میں تھی پریشان زندگی

صدیوں سے دہر میں تھی پریشان زندگی
آئے حضور ہو گئی آسان زندگی

جو ہو گئی رسولؐ پہ قربان زندگی
وہ زندگی ہے واقعی ذیشان زندگی

دل میں اگر اثاثۂ حبِّ رسولؐ ہے
ہرگز نہیں ہے بے سرو سامان زندگی

سرکارؐ سے ملا ہے تسلسل حیات کا
ورنہ تو چار دن کی تھی مہمان زندگی

وہ جان کائنات مقیمِ حرا تھے جب
نازل ہوئی تھی صورتِ قرآن زندگی

حاصل نہیں تجھے ابھی عرفان مصطفیؐ
تو اپنے آپ کو ابھی پہچان زندگی

وہ تو یہ کہیے آپؐ نے احسان کر دیا
تھی اپنے آپ سے بھی پشیمان زندگی

تاریخِ جنگ بدر و اُحد کی گواہ ہے
کیسے گزارتے تھے مسلمان زندگی

ذات آپؐ کی ہے شاہِؐ اُمم جانِ کائنات
دونوں جہاں کی آپؐ پہ قربان زندگی

یہ شرط ہے کہ اسوۂ سرکارؐ پر چلے
کب ہے کسی کے واسطے نقصان زندگی

اعجازؔ دیکھ دیکھ کے اعجازِ مصطفیؐ
ہے عرصۂ حیات میں حیران زندگی