ہر مسلمان کا یہی کردار ہونا چاہیے

ہر مسلمان کا یہی کردار ہونا چاہیے
سیرتِ خیر البشرؐ معیار ہونا چاہیے

پیرویٔ سیدِ ابرارؐ ہونا چاہیے
لب پہ قرآں ہاتھ میں تلوار ہونا چاہیے

ہر طرف اسلام کا پرچار ہونا چاہیے
منہدم ہر اِزم کی دیوار ہونا چاہیے

ہو نہیں سکتا مکمل دائرہ اسلام کا
مصطفیؐ کو مرکزِ پرکار ہونا چاہیے

دولتِ امن و سکوں اِسلام کے دامن میں ہے
ختم اب یہ عرصۂ پیکار ہونا چاہیے

دین کامل ہو گیا اِتمام نعمت ہوگئی
اس کرم پہ شکر کا اظہار ہونا چاہیے

درس دیتا ہے یہ اخلاقِ محمد مصطفیٰؐ
ٹکڑے ٹکڑے ظلم کی تلوار ہونا چاہیے

آخری سورج نبوّت کا ہے کب سے جلوہ گر
آدمی کو خواب سے بیدار ہونا چاہیے

چاہتے ہو وقت کے سیلاب کا رخ موڑنا
دسترس میں وقت کی رفتار ہونا چاہیے

وہ مسیحا نام سے جس کے شفا منسوب ہے
اُس مسیحا کا ہمیں بیمار ہونا چاہیے

نسبتِ نورِ مجسّم کا تقاضا ہے یہی
آدمی کو نور کا مینار ہونا چاہیے

ہم اگر اعجازؔ خدّام شہِ ابرارؐ ہیں
ہر برائی سے ہمیں انکار ہونا چاہیے