خیال میں جو رسالت مآبؐ آتے ہیں
خیال میں جو رسالت مآبؐ آتے ہیں
شعور و فکر کے آفاق جگمگاتے ہیں
خیال میں جو رسالت مآبؐ آتے ہیں
شعور و فکر کے آفاق جگمگاتے ہیں
یہ توفیق بخشی ہوئی ہے خدا کی
مرے لب پہ مدحت ہے خیرالوریٰؐ کی
روضہ مرے رسولؐ کا گھر روشنی کا ہے
دیوار روشنی کی ہے در روشنی کا ہے
پیشِ نگاہ اُسوۂ خیرالوریٰؐ تو ہے
کردار دیکھنے کے لیے آئینہ تو ہے
جس قدر اِزم بھی ہیں جہاں کے، اُن سے انسا ن کو کیا ملا ہے
دامنِ مصطفیؐ چھوڑنے سے، آدمی کرب میں مبتلا ہے