میرے ہونٹوں پر ہے مدحت سیدِ ابرارؐ کی
میرے ہونٹوں پر ہے مدحت سیدِ ابرارؐ کی
آج قسمت جاگ اٹھی گھر کے در و دیوار کی
میرے ہونٹوں پر ہے مدحت سیدِ ابرارؐ کی
آج قسمت جاگ اٹھی گھر کے در و دیوار کی
وہ کہ جس کو منصبِ کون و مکاں بخشا گیا
اس کے نقشِ پا کو اوجِ آسماں بخشا گیا
آج کی رات ہے کس قدر محترم
عرش تک آ گئے مصطفیٰؐ کے قدم
عظمتِ انسان کا ضامن ہے مقامِ مصطفےؐ
فرض ہے ہر آدمی پر احترامِ مصطفیٰؐ
پیرویٔ شہہِ حجاز کریں
دوست دشمن میں امتیاز کریں
کوئے خیرالبشرؐ تک آ پہنچے
شب کے مارے سحر تک آ پہنچے
زندگانی کو وقفِ شریعت کرو
اپنے گھر سے اندھیروں کو رخصت کرو
اے میرے رب سب کے خدا
اے خالقِ ارض و سما
جب بڑھائے قدم میں نے سوئے حرم
ہو گئے دُور سب راہ کے پیچ و خم
بڑھ رہے ہیں مدینے کی جانب قدم
کھو گئے ہیں ابھی سے اُجالو میں ہم