وہ جو محبوبِ ربِ العلا ہے اس کی جانب سفر چاہتا ہوں
وہ جو محبوبِ ربِ العلا ہے اس کی جانب سفر چاہتا ہوں
اور کوئی تمنا نہیں ہے بس مدینے میں گھر چاہتا ہوں
وہ جو محبوبِ ربِ العلا ہے اس کی جانب سفر چاہتا ہوں
اور کوئی تمنا نہیں ہے بس مدینے میں گھر چاہتا ہوں
جس کو فردوس آثار کہیے وہ مکاں مصطفی کا مکاں ہے
کیا زمیں ہے زمینِ مدینہ جس زمیں پر فدا آسماں ہے
ہے اور کیا جو میں کروں قربان یا رسولؐ
لے دے کے میرے پاس ہے اک جان یا رسولؐ
جس قدر بھی سرورِؐ عالم کے پیروکار ہیں
امن کے موسم پھول اور جنگ میں تلوار ہیں
نافذ جو محمدؐ کی شریعت نہیں ہوگی
دنیا سے کبھی دور جہالت نہیں ہوگی
مستقل ہو رہے ہیں کرم پر کرم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
سامنے ہے دیارِ شفیعِؐ امم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
کون ہے وجہِ تخلیقِ کون و مکاں اور کوئی نہیں ہے حضورؐ آپ ہیں
عبد و معبود کے آج بھی درمیاں اور کوئی نہیں ہے حضورؐ آپ ہیں
کوئی مثلِ سرورؐ ذیشان آیا ہی نہیں
آپؐ سے بہتر کوئی انسان آیا ہی نہیں
ہوا طلوع حرا سے جو علم کا سورج
شعور و فکر کی دنیا پہ چھا گیا سورج
علم ملا، تہذیب ملی، اسلام ملا ، قرآن ملا
آپؐ کے صدقے سرورِ عالمؐ دنیا کو ایمان ملا