بحرِ حبِّ مصطفیٰؐ میں غرق ہو کر دیکھنا
بحرِ حبِّ مصطفیٰؐ میں غرق ہو کر دیکھنا
چاہتے ہو تم جو قطرے کو سمندر دیکھنا
بحرِ حبِّ مصطفیٰؐ میں غرق ہو کر دیکھنا
چاہتے ہو تم جو قطرے کو سمندر دیکھنا
پیرویٔ نبیؐ جو کرتے ہیں
وہ جو کہتے ہیں کر گزرتے ہیں
انساں کو دہر میں جو پذیرائی چاہیے
اخلاقِ مصطفیٰؐ سے شناسائی چاہیے
اے سرورِ شاہِ اُمم آپؐ نے رکھا
انسان کی عظمت کا بھرم آپ نے رکھا
بغیرِ سرورِ کونین کچھ حاصل نہیں ہوتا
ستارہ لاکھ روشن ہو مہِ کامل نہیں ہوتا
سرکارؐ کا ذکر جو کرتا ہوں اِک کیف سا حاصل ہوتا ہے
اِس ذکر میں لوگو! ساتھ مرے اللہ بھی شامل ہوتا ہے
کم نہیں حبِّ سرورؐ بہت ہے
مجھ کو دولت میسر بہت ہے
میرے ہونٹوں پر ہے مدحت سیدِ ابرارؐ کی
آج قسمت جاگ اٹھی گھر کے در و دیوار کی
وہ کہ جس کو منصبِ کون و مکاں بخشا گیا
اس کے نقشِ پا کو اوجِ آسماں بخشا گیا
آج کی رات ہے کس قدر محترم
عرش تک آ گئے مصطفیٰؐ کے قدم