ہیں کون و مکاں صدقۂ سرکار ِؐ دو عالم
ہیں کون و مکاں صدقۂ سرکارِؐ دو عالم
کم ہو نہیں سکتا کبھی معیارِ دو عالم
ہیں کون و مکاں صدقۂ سرکارِؐ دو عالم
کم ہو نہیں سکتا کبھی معیارِ دو عالم
معجزہ اَخلاق کا ایسا دکھایا آپؐ نے
دشمنوں کو پیار کے قابل بنایا آپؐ نے
مصطفیٰؐ پر جو قربان ہے
واقعی وہ مسلمان ہے
جب دُور نگاہوں سے وہ کعبۂ جاں ٹھہرے
کیسے مرے اشکوں کا پھر سیلِ رواں ٹھہرے
ہاتھ میں جب سے ان کا دامن ہے
کوئی غم ہے نہ کوئی الجھن ہے
ظلم کے ایواں کانپ رہے ہیں کفر کی دنیا برہم ہے
فرشِ زمیں سے عرشِ بریں تک ذکرِ رسولِ اکرمؐ ہے
حسنِ شام و سحر محمدؐ ہیں
مرکزِ ہر نظر محمدؐ ہیں
اِک شعر بھی ہو جائے جو شایانِ محمدؐ
دنیا مجھے کہنے لگے حسّانِ محمدؐ
بات جب تک آپؐ کی ہوتی نہیں
ظلمتوں میں روشنی ہوتی نہیں
اُن ہی کے واسطے دنیا بھی رشکِ جنت ہے
وہ جن کو سرورِ کونینؐ سے محبت ہے