ہے جو ذات شہہِ اُمم خوشبو
ہے جو ذات شہہِ اُمم خوشبو
اس کی توصیف کم سے کم خوشبو
ہے جو ذات شہہِ اُمم خوشبو
اس کی توصیف کم سے کم خوشبو
ہے اسی صورت مرے آقاؐ کی رحمت ساتھ ساتھ
جس طرح رہتی ہے انساں کے، ضرورت ساتھ ساتھ
لب پہ مدحت جو مصطفیٰؐ کی ہے
مجھ پہ رحمت مرے خدا کی ہے
اسوۂ سیدِ ابرارؐ نے دل جیت لیے
سنگ زاروں کے بھی سرکارؐ نے دل جیت لیے
چراغِ علم جلاتے تھے گفتگو سے رسولؐ
نشانِ جہل مٹاتے تھے گفتگو سے رسولؐ
جاؤں کیوں کوئے خیرالبشرؐ چھوڑ کے
کوئی جاتا نہیں اپنا گھر چھوڑ کے
اجلے جلے سب کے چہرے سب کے دامن پاک صاف
یہ مدینے کی فضا ہے کتنی روشن پاک صاف
ذاتِ سرورؐ ہے واقعی رحمت
کل بھی رحمت تھی آج بھی رحمت
نبیؐ کے نام سے روشن جو ہے مدینے میں
وہی چراغ ہے روشن ہمارے سینے میں
سرور عالم پہ ہے قرآن اُترا حرف حرف
جس کا ایک اک لفظ لاثانی ہے یکتا حرف حرف