وہ کہ جس کو منصبِ کون و مکاں بخشا گیا
وہ کہ جس کو منصبِ کون و مکاں بخشا گیا
اس کے نقشِ پا کو اوجِ کہکشاں بخشا گیا
وہ کہ جس کو منصبِ کون و مکاں بخشا گیا
اس کے نقشِ پا کو اوجِ کہکشاں بخشا گیا
جدا جو لب سے درود و سلام ہو جائے
ذرا سی دیر میں جینا حرام ہو جائے
مجھ پہ اللہ مرے اتنی عنایت کرنا
چاہتا ہوں ترے محبوبؐ کی مدحت کرنا
مشکلوں کا اگر کوئی حل چاہیے
اسوۂ مصطفیؐ پر عمل چاہیے
قدم قدم انہیں وابستگی شعور سے ہے
وہ سارے لوگ تعلق جنہیں حضورؐ سے ہے
رب اکبر کا فرمان ہے
مصطفیؐ کی بڑی شان ہے
مصطفیؐ کے دیوانے گھر سے جب نکلتے ہیں
رحمتوں کے سائے بھی ساتھ ساتھ چلتے ہیں
شامل ہے خدا جس مدحت میں وہ مدحت تو سرکارؐ کی ہے
قربان ہیں جس پہ دونوں جہاں وہ عظمت تو سرکارؐ کی ہے
ہر نور ہے وابستہ مدینے کی زمیں سے
آتے ہیں نظر عرش کے جلوے بھی یہیں سے
اپنے ساتھ مدینے ساری محفل کو لے جاتا ہوں
مدحِ رسولِ اکرمؐ کے جب ساغر میں چھلکتا ہوں