لاکھ میں مفلس ہوں استغنیٰ مری فطرت میں ہے
لاکھ میں مفلس ہوں استغنیٰ مری فطرت میں ہے
دولتِ حبِّ نبیؐ شامل مری دولت میں ہے
لاکھ میں مفلس ہوں استغنیٰ مری فطرت میں ہے
دولتِ حبِّ نبیؐ شامل مری دولت میں ہے
یہ کرم بھی ہے رب کا کرم
ہے در مصطفیؐ اور ہم
انسان ملوث تھے کیا کیا اس دنیا کے آزاروں میں
سرکارؐ مسیحائی کے لیے مبعوث ہوئے بیماروں میں
جو دل میں حبِّ رسولِؐ انام رکھتے ہیں
وہ اپنے لب پہ درود و سلام رکھتے ہیں
کفر کے پروردہ ہو کر رہ گئے ششدر تمام
آپ کے دستِ کرم میں بول اٹھے پتھر تمام
تخلیقِ کائنات کا منشا تمہیں تو ہو
اس انجمن میں انجمن آرا تمہیں تو ہو
دنیا میں کس سے پوچھیے عظمت رسولؐ کی
قرآن دے رہا ہے بشارت رسولؐ کی
جتنے جاتے ہیں سوئے حرم راستے
راستے ہیں وہ سب محترم راستے
جسم پر پہلے شریعت کا لبادہ چاہیے
پھر مدینے کے لیے گھر سے نکلنا چاہیے
جو اپنی زندگی میں اسوۂ سرکارؐ رکھتے ہیں
نہ ان کے پاس خنجر ہے نہ وہ تلوار رکھتے ہیں