مستقل ہو رہے ہیں کرم پر کرم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
مستقل ہو رہے ہیں کرم پر کرم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
سامنے ہے دیارِ شفیعِؐ امم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
مستقل ہو رہے ہیں کرم پر کرم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
سامنے ہے دیارِ شفیعِؐ امم شام سے صبح تک صبح سے شام تک
کون ہے وجہِ تخلیقِ کون و مکاں اور کوئی نہیں ہے حضورؐ آپ ہیں
عبد و معبود کے آج بھی درمیاں اور کوئی نہیں ہے حضورؐ آپ ہیں
کوئی مثلِ سرورؐ ذیشان آیا ہی نہیں
آپؐ سے بہتر کوئی انسان آیا ہی نہیں
ہوا طلوع حرا سے جو علم کا سورج
شعور و فکر کی دنیا پہ چھا گیا سورج
علم ملا، تہذیب ملی، اسلام ملا ، قرآن ملا
آپؐ کے صدقے سرورِ عالمؐ دنیا کو ایمان ملا
گر پیشِ نظر اسوۂ سرکارؐ نے ہوگا
انسان کبھی صاحب کردار نہ ہوگا
میں آ تو گیا ہوں درِ مصطفیؐ تک
پہنچ جاؤں گا رفتہ رفتہ خدا تک
قیامت تھی برپا قیامت سے پہلے
مگر مصطفیؐ کی ولادت سے پہلے
چین سے سو جائے گا بیمارِ محبوبؐ خدا
مل گیا ہے سایۂ دیوارِ محبوبؐ خداِ
اللہ سے مل جائے اجازت جو سفر کی
کر لوں میں زیارت شہہِؐ کونین کے در کی