یادِ سرور میں اختر فشانی کرو
یادِ سرور میں اختر فشانی کرو
اپنے گھر کی فضا آسمانی کرو
یادِ سرور میں اختر فشانی کرو
اپنے گھر کی فضا آسمانی کرو
داخلِ رحمتِ مصطفیؐ ہو گئے
لوگ اللہ سے آشنا ہو گئے
چراغِ مدحتِ سرکار روشن کر دیا گھر میں
یہی اِک کام بس اچھا کیا ہے زندگی بھر میں
جز مصطفیؐ کی ذات کوئی اور تو نہیں
محبوبؐ کائنات کوئی اور تو نہیں
ذکرِ نبیؐ کے جیسے جلاتے ہیں ہم چراغ
دنیا میں ایسے لوگ جلاتے ہیں کم چراغ
وہ جو محبوبِ ربِ العلا ہے اس کی جانب سفر چاہتا ہوں
اور کوئی تمنا نہیں ہے بس مدینے میں گھر چاہتا ہوں
جس کو فردوس آثار کہیے وہ مکاں مصطفی کا مکاں ہے
کیا زمیں ہے زمینِ مدینہ جس زمیں پر فدا آسماں ہے
ہے اور کیا جو میں کروں قربان یا رسولؐ
لے دے کے میرے پاس ہے اک جان یا رسولؐ
جس قدر بھی سرورِؐ عالم کے پیروکار ہیں
امن کے موسم پھول اور جنگ میں تلوار ہیں
نافذ جو محمدؐ کی شریعت نہیں ہوگی
دنیا سے کبھی دور جہالت نہیں ہوگی