جب سفر جانبِ اِرتقا کیجیے
جب سفر جانبِ اِرتقا کیجیے
ذکرِ معراجِ خیرُالوریٰؐ کیجیے
جب سفر جانبِ اِرتقا کیجیے
ذکرِ معراجِ خیرُالوریٰؐ کیجیے
آپؐ پر قربان سب ہیں آپؐ کی کیا بات ہے
آپؐ تو محبوب رب ہیں آپؐ کی کیا بات ہے
دنیا میں کس سے پوچھیے عظمت رسولؐ کی
قرآن دے رہا ہے شہادت رسولؐ کی
طیبہ کی سمت جب بھی نسیمِ سحر گئی
پڑھتی ہوئی دُرود ادب سے گزر گئی
نہ بجھیں دیے عمل کے یہ دیارِ مصطفیٰؐ ہے
دلِ مضطرب سنبھل کے یہ دیارِ مصطفیٰؐ ہے
اپنے دشمن کے دل میں بھی گھر کیجیے
دوستو! ذکرِ خیرِ البشرؐ کیجیے
مشعلِ سیرتِ سرکارؐ جلا رکھی ہے
شرط ہم نے بھی ہواؤں سے لگا رکھی ہے
جو مدینے کی طرف عزمِ سفر رکھتے ہیں
اپنے اعمال پہ وہ لوگ نظر رکھتے ہیں
مجھ کو توفیقِ ذکرِ نبیؐ مل گئی
بجھ رہا تھا دیا روشنی مل گئی
کیا ہے ذکر یہ کس نے شہہِ رسالتؐ کا
شعور جاگ اٹھا ہے مری سماعت کا