یہ اعتراف ہے مجھ کو گناہگار ہوں میں
یہ اعتراف ہے مجھ کو گناہگار ہوں میں
مگر حضورؐ معافی کا خواستگار ہوں میں
یہ اعتراف ہے مجھ کو گناہگار ہوں میں
مگر حضورؐ معافی کا خواستگار ہوں میں
یا رب یہ التجا، یہ دعا ہو میری قبول
آنکھوں سے اپنی دیکھ لوں میں روضۂ رسول
نہ فریب دے کسی کو نہ وہ خود فریب کھائے
جو خدا سے ملنا چاہے درِ مصطفیؐ پہ آئے
ہمارے کام آخر اسوۂ خیرالبشرؐ آیا
اندھیرے میں چراغوں کو جلانے کا ہنر آیا
میں غلام سرورِ انبیاءؐ مجھے اپنے کام سے کام ہے
کبھی لب پہ میرے درود ہے کبھی لب پہ میرے سلام ہے
میرے عمل ہیں وجہِ ندامت آپؐ سے میں شرمند ہوں
آپؐ ہیں رحمت ، میں ہوں زحمت آپؐ سے میں شرمندہ ہوں
آدمی کو غم و آلام سے فرصت دے دی
آپؐ نے علم کی، عرفان کی دولت دے دی
مدحت کے میں دیپ جلاتا رہتا ہوں
جشنِ شہہِ ابرارؐ مناتا رہتا ہوں
یہ جو ہے صبح و شام کی خوشبو
مصطفیؐ کے ہے نام کی خوشبو
صحنِ حرم میں جنت کے گلزار کی خوشبو آتی ہے
ذکر جہاں سرکارؐ کا ہو سرکارؐ کی خوشبو آتی ہے