یہ ہی نہیں کہ خلد میں حقدار جائیں گے
یہ ہی نہیں کہ خلد میں حقدار جائیں گے
کہہ دیں گے جن کو بھی مرے سرکارؐ جائیں گے
یہ ہی نہیں کہ خلد میں حقدار جائیں گے
کہہ دیں گے جن کو بھی مرے سرکارؐ جائیں گے
جہانِ فکر و نظر میں جو یہ اجالا ہے
حضورؐ آپ کی تعلیم ہی سے پھیلا ہے
خورشید مصطفیؐ نے ہیں ڈھالے قدم قدم
پھیلے ہیں راستوں میں اجالے قدم قدم
لاکھ میں مفلس ہوں استغنیٰ مری فطرت میں ہے
دولتِ حبِّ نبیؐ شامل مری دولت میں ہے
یہ کرم بھی ہے رب کا کرم
ہے در مصطفیؐ اور ہم
انسان ملوث تھے کیا کیا اس دنیا کے آزاروں میں
سرکارؐ مسیحائی کے لیے مبعوث ہوئے بیماروں میں
جو دل میں حبِّ رسولِؐ انام رکھتے ہیں
وہ اپنے لب پہ درود و سلام رکھتے ہیں
کفر کے پروردہ ہو کر رہ گئے ششدر تمام
آپ کے دستِ کرم میں بول اٹھے پتھر تمام
تخلیقِ کائنات کا منشا تمہیں تو ہو
اس انجمن میں انجمن آرا تمہیں تو ہو
دنیا میں کس سے پوچھیے عظمت رسولؐ کی
قرآن دے رہا ہے بشارت رسولؐ کی