زہے نصیب میرے لب پہ نعت آئی ہے
زہے نصیب میرے لب پہ نعت آئی ہے
یہ شغل وہ ہے کہ جو شغلِ کبریائی ہے
زہے نصیب میرے لب پہ نعت آئی ہے
یہ شغل وہ ہے کہ جو شغلِ کبریائی ہے
اخلاق سے، خلوص سے سرکار آپؐ نے
ظلم و ستم کی توڑ دی تلوار آپؐ نے
حکمِ شہہِؐ اُمم کے مطابق بسر کریں
نا معتبر حیات کو ہم معتبر کریں
ظلمتوں سے جب انسان گھبرا گئے
روشنی لے کے خیرالوریٰؐ آ گئے
ہے ولادت کا موسم دعا مانگ لو
مانگ لو رحمتِ مصطفیؐ مانگ لو
سیرت پہ مصطفیؐ کی جب بھی عمل کیا ہے
آب حیات میں نے دریافت کر لیا ہے
کون ہوگا آپ سے اچھا حضورؐ
آپ پر قرآن ہے اُترا حضورِؐ
جز شاہؐ اُمم ناز کے قابل نہیں کوئی
ذرّے تو بہت ہیں مہِ کامل نہیں کوئی
اللہ نے دیے ہیں اسباب زندگی کے
سرکارؐ نے سکھائے آداب زندگی کے
تذکرہ صبح و شام کس کا ہے
یہ اذانوں میں نام کس کا ہے