ہر ایک عہد بفیضِ شہِؐ عرب روشن
ہر ایک عہد بفیضِ شہِؐ عرب روشن
ہمارا دِن ہے منور ہماری شب روشن
ہر ایک عہد بفیضِ شہِؐ عرب روشن
ہمارا دِن ہے منور ہماری شب روشن
نورِ محمدیؐ جو ازل سے سفر میں ہے
یہ ساری کائنات اُسی کے اثر میں ہے
ختم ہو سکتا نہیں نعتِ نبیؐ کا سلسلہ
حشر تک چلتا رہے گا روشنی کا سلسلہ
مظلوم کی گردن پہ تلوار تھی قاتل کی
سرکارِ دو عالمؐ نے آسان یہ مشکل کی
ظلمتیں چھوڑ کر روشنی کی طرف
آؤ چلتے ہیں شہرِ نبیؐ کی طرف
اگر وہاں مری قسمت کا آب و دانہ ہے
تو ایک دن مجھے طیبہ ضرور جانا ہے
آپ کے ہیں وہ شاہِ اُمم آپؐ کے
ہیں جو رُتبے خدا کی قسم آپؐ کے
ہر ایک شے نظر آتی ہے کس قدر روشن
نبیؐ کے ذکر سے رہتا ہے میرا گھر روشن
سارے جلوے رسول خدا آپؐ کے
کہکشاں ساز ہیں نقشِ پا آپؐ کے
آپؐ کے دم سے یہ منظر ہیں رسولِؐ عربی
آپؐ تخلیق کا محور ہیں رسولِؐ عربی