میں جب سے آگیا ہوں دیارِ رسولؐ میں
میں جب سے آگیا ہوں دیارِ رسولؐ میں
خود کو بھلا چکا ہوں دیارِ رسولؐ میں
میں جب سے آگیا ہوں دیارِ رسولؐ میں
خود کو بھلا چکا ہوں دیارِ رسولؐ میں
رسولِ برحق حبیبِ داوَر، دُرود تم پر سلام تم پر
قسیمِ کوثر شفیعِ محشر، دُرود تم پر سلام تم پر
روشنی سے عبارت ہے ہر زندگی، کیا تمہیں موت کی تیرگی چاہیے
سب یہ کہتے ہوئے سوئے طیبہ چلو، زندگی چاہیے زندگی چاہیے
خیمہ برائیوں کا نبیؐ نے جلا دیا
اِنسان کو بھلائی کا رستا دکھا دیا
پیرویٔ شفیعُِ الوریٰؐ کیجیے، روشنی ظلمتوں میں جو درکار ہے
خوبخود ٹوٹ کر وہ بکھر جائے گی، راستے میں اگر کوئی دیوار ہے
دوستو! رب سے کوئی اور دُعا مت مانگو
مانگنا ہے تو محمدؐ کی محبت مانگو
مشرقی ہو کوئی مغربی ہو وہ جنوبی ہو یا ہو شمالی
سب لگائے ہوئے لو خدا سے سب درِ مصطفیؐ کے سوالی
مجھے کعبے سے نسبت ہے مجھے نسبت مدینے سے
کوئی طوفان کیا ٹکرائے گا میرے سفینے سے
اُس وقت بھی اخلاقِ نبیؐ پیشِ نظر ہو
ہاتھوں میں کسی شخص کے تلوار اگر ہو
بخشوا دیجیے سرکارؐ گنگاہگاروں کو
آپ تو پھول بنا دیتے ہیں انگاروں کو