سب مسلمان یہ کہتے ہیں کہ ہم آپؐ کے ہیں
سب مسلمان یہ کہتے ہیں کہ ہم آپؐ کے ہیں
دُور نظروں سے مگر نقشِ قدم آپؐ کے ہیں
سب مسلمان یہ کہتے ہیں کہ ہم آپؐ کے ہیں
دُور نظروں سے مگر نقشِ قدم آپؐ کے ہیں
پیروی جس نے کی مصطفیؐ کی، وہ بشر پارسا ہوگیا ہے
بات آقاؐ کی مانی ہے جس نے اُس سے راضی خدا ہو گیا ہے
ایسا کرم ہوا ہے دیارِ رسولؐ میں
ہر غم گریز پا ہے دیارِ رسولؐ میں
سب ساکنانِ اہلِ حرم ہیں حضورؐ کے
لیکن جو پیر و کار ہیں کم ہیں حضورؐ کے
کرم حضورؐ غریب الدیّار ہم بھی ہیں
اُٹھائے اپنے گناہوں کا بار ہم بھی ہیں
زخمِ انسانیت کا مداوا ہوا، غم کے ماروں کو حاصل خوشی ہوگئی
آپؐ کے خلق نے کام ایسا کیا، دشمنی خود بخود دوستی ہوگئی
بار بار ملتا ہے اِک شعور جینے کا
جب بھی چھیڑتا ہوں میں تذکرہ مدینے کا
یہ چاند ستارے اور سورج، یہ چرخِ کہن سرکارؐ کا ہے
یہ سبزۂ و گل سرکارؐ کے ہیں، یہ سب گلشن سرکارؐ کا ہے
خنجر کی ہے مجھ کو ضرورت، اور نہ کسی تلوار کی ہے
لب پر میرے حمدِ خدا ہے، اور مدحت سرکارؐ کی ہے
سرورؐ عالم آپ نے آکر، ظلم کا استیصال کیا
علم و عمل کی دولت دے کر، مفلس کو خوش حال کیا