کیا شانِ مساواتِ شہنشاہِؐ اُمم ہے
کیا شانِ مساواتِ شہنشاہِؐ اُمم ہے
گورا ہے نہ کالا ہے عرب ہے نہ عجم ہے
کیا شانِ مساواتِ شہنشاہِؐ اُمم ہے
گورا ہے نہ کالا ہے عرب ہے نہ عجم ہے
خدا کی ذات کا جو مستند حوالا ہے
اُسی چراغ سے ہر ذہن میں اجالا ہے
شاہِ اُمم کی ایک نظر نے کس کس پر احسان کیا
ذرّے کو خورشید بنایا قطرے کو طوفان کیا
مرے دل کی ہر اک دھڑکن صبا رفتار ہوتی ہے
مدینے کی تمنا دل میں جب بیدار ہوتی ہے
بات ہونٹوں پہ ہے آج اُس رات کی
جس میں بندے نے رب سے ملاقات کی
سیرت کا ہر پہلو روشن صرف مرے سرکارؐ کا ہے
لطف و کرم کی بات وہیں ہے ذکر جہاں تلوار کا ہے
اپنے ہونے کا یقیں ہے نہ گماں ہے ہم کو
اِتنی فرصت ہی مدینے میں کہاں ہے ہم کو
ہر ایک عہد بفیضِ شہِؐ عرب روشن
ہمارا دِن ہے منور ہماری شب روشن
نورِ محمدیؐ جو ازل سے سفر میں ہے
یہ ساری کائنات اُسی کے اثر میں ہے
ختم ہو سکتا نہیں نعتِ نبیؐ کا سلسلہ
حشر تک چلتا رہے گا روشنی کا سلسلہ